Saturday 16 March 2013

عمل صالح کی پہچان




عمل صالح کی پہچان


کسی بھی عمل کی قبولیت کے لیے پہلی شرط یہ ہے کہ انسان کا عقیدہ درست ہو اور توحید باری تعالیٰ پر مکمل ایمان ہو۔ عمل صالح کے لیے دوسری شرط یہ ہے کہ وہ اخلاص کے ساتھ کیا جائے اور اس میں کسی قسم کی ریاکاری کا شائبہ نہ ہو۔ اور تیسری شرط یہ ہے کہ وہ مطابق سنت ہو۔ اعمال میں ان تینوں شروط میں سے اگر ایک شرط  بھی مفقود ہو تو اللہ کے ہاں ایسے عمل کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور ایسا عمل رائیگاں بلکہ باعث وبال ہے۔ زیر نظر کتاب میں ابو عدنان محمد منیر قمر نواب الدین نے انھی تین شروط کو تفصیل کے ساتھ قلم زد کیا ہے۔ در اصل مصنف سعودی عرب کے ریڈیو میں مختلف موضوعات پر تسلسل کے ساتھ پروگرام کرتے رہے ہیں۔ ’عمل صالح کی پہچان‘ کے نام سے بھی آپ کا پروگرام نشر ہوتا رہا ہے۔ اس سے قبل ’قبولیت عمل کی شرائط‘ کے عنوان سے مصنف کی ایک ضخیم کتاب پاکستان اور ہندوستان سے شائع ہ چکی ہے۔ زیر نظر کتاب اسی مفصل کتاب کا اختصار اور خلاصہ ہے۔

 
 

مشکلات کا مقابلہ کیسے کریں؟




 مشکلات کا مقابلہ کیسے کریں؟

یہ دنیا تکا لیف اور مصائب کی آماجگاہ ہے۔ جس میں ہر انسان کسی نہ کسی تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرتا ہے، درحقیقت یہ آزمائشیں اور امتحانات کسی انسان کو تکلیف واذیت دینے کی خاطر اس پر نازل نہیں ہوتے بلکہ اسے اپنی اصلاح کرنے اور اپنی روش کا ناقدانہ جائزہ لینے کا موقع مہیا کرتے ہیں۔ اور کسی مومن کےلیے تو ہر آزمائش اور تکلیف اجرو ثواب میں اضافے اور بلندی درجات کا باعث بنتی ہے۔
جس طرح ہر مومن بندہ خوشی اور غمی کے ہر موقع پر صبر وشکر کا مظاہر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی چوکھٹ سے وابستہ رہتا ہے ایسے ہی تنگی وتکلیف کے ہر موقع پر بھی اسی ذات بابرکات سے اپنے دکھوں کا مداوا اور آزمائشوں سے نجات طلب کرتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے دنیاوی تکالیف ومصائب کا مقابلہ کرنے کے43 طریقے لکھے گئے ہیں جن کی سب سے اہم اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ کتاب وسنت کے مطابق صحیح منہج کو مد نظر رکھتے ہوئے اسباب وحلول پر بحث کی گئی ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر اردو داں حضرات کےلیے اسے پیش کیا جارہا ہے۔ امید ہے کہ آج نفسیاتی الجھنوں اور پریشانیوں کا علاج کرنے میں یہ کتاب بےحد مفید ثابت ہوگی۔
مومنوں کی آزمائش ایک نعمت ہے۔ اگرچہ وہ بظاہر ایک سزا کی شکل میں ہو، اور وہ ان کے حق میں بہتر ہے اگرچہ وہ بظاہر ان کےلیے بری ہو۔ آزمائش ایک پل ہے جو بھلائیوں اور خوشیوں کی طرف لے جاتا ہے۔ بشرطیکہ بندہ صبر اور ایمان کے اسلحہ سے لیس ہو کر اس پل کو عبور کرے۔ آزمائش کے یہ اچھے نتائج کیوں نہ ہوں، حالانکہ وہ ایک تربیت ہے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے مؤمن بندوں کے دلوں کو صاف کرے اور اسلام کے ساتھ لوگوں کی قیادت وسیادت کرنے کے اہل بنانے کےلیے خالص کردے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس کاوش کو مؤلف ومترجم اور ناشر کےلیے اخروی نجات کا ذریعہ اور بلندی درجات کا باعث بنائے۔ آمین ۔اس کتاب میں تنگی اور تکلیف کے ذریعہ ہونے والی آزمائش سے نمٹنے کے مختلف وسائل اور ذرائع پر بحث کی گئی ہے۔



 


AADAAB E BANDAGI

AADAAB E BANDAGI